قشم کا گاؤں "سہیلی"، روایتی اور سمندری غذاؤں کی جنت

قشم - ارنا - اگرچہ خلیج فارس کے سب سے بڑے ایرانی جزیرے کا سفر، قدرتی، ثقافتی، تاریخی اور تجارتی مناظر اور پرکشش مقامات، ساحل اور سمندر، مرجان کے جزیروں اور مینگروو کے جنگلات کو دیکھ کر ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو ایک اچھا اور خوشگوار احساس ہوتا ہے، لیکن ایسے میں قشم کے سہیلی گاؤں کی مزیدار روایتی اور سمندری غذاؤں کا مزہ سونے پر سہاگہ ہیں۔

ایران کے جنوبی علاقے اور عالمی جزیرے قشم کا سفر اپنے خاص موسم اور آب و ہوا کے ساتھ ساتھ آبنائے ہرمز اور خلیج فارس کے فیروزی پانی کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے منفرد یادوں اور ذائقوں سے بھرا ہوا ہے۔ جس سے مختلف اقسام کی لذیذ اور رنگین سمندری غذائیں تیار کی جاتی ہیں، جن میں مچھلی اور جھینگا نمایاں ہیں۔

عالمی معیار کے جزیرے قشم کے متنوع پرکشش مقامات میں سے، سہیلی گاؤں کو فوڈ سیاحت میں نمایاں مقام  حاصل ہے۔ یہ ساحلی گاؤں سیاحوں کو مزیدار اور منفرد سمندری غذا پیش کرکے جنوبی ایران کے مستند ذائقوں کا منفرد تجربہ فراہم کرتا ہے۔

خلیج فارس کے سب سے بڑے ایرانی جزیرے "سہیلی" نامی سیاحتی گاؤں میں سمندری غذا کے منفرد ذائقے کا راز اس کے اجزاء کی تازگی میں مضمر ہے۔ مقامی ماہی گیر ہر صبح اپنی کشتیوں میں سمندر میں جاتے ہیں اور دن کے بہترین شکار مقامی ریستورانوں تک پہنچاتے ہیں۔

سہیلی گاؤں کے ریستورانوں کی فہرست میں، آپ کو جنوبی ایران کی سمندری غذا کی ایک وسیع رینج مل سکتی ہے۔ خاص جنوبی مسالوں کے ساتھ تیار گرل کیکڑے سے لے کر ایک منفرد ذائقے والی تلی ہوئی مچھلی تک، سب کو روایتی ترکیبوں اور دیسی طریقے سے پکایا جاتا ہے۔ مقامی پکوان جیسے "ماہی پلو" اور "ہریسہ" بھی اس گاؤں کی خاص پیشکشوں میں شامل ہیں، جو تازہ مچھلی اور مقامی چاول کے امتزاج سے تیار کی جاتی ہیں۔

قشم جزیرے پر واقع سیاحتی مقام گاؤں "سہیلی" 2025 میں دنیا کے ٹاپ سیاحتی گاؤں کی فہرست میں شامل ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .